جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مستقل نمائندے سفیر ٹی ایس تریمورتی نے کہا کہ اس سال "تجویز میں پہلی بار ہندی زبان کے ساتھ ساتھ بنگالی اور اردو زبانوں کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔‘‘
اقوام متحدہ/نئی دہلی: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں منظور ہونے والی کثیر لسانی تجویز میں پہلی بار ہندی زبان کا ذکر کیا گیا ہے اور ہندوستان نے اس کا خیر مقدم کیا ہے۔
اینڈورا نے یہ تجویز 193 رکنی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پیش کی اور ہندوستان سمیت 80 سے زائد ممالک نے اس تجویز کی توثیق کی۔ جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مستقل نمائندے سفیر ٹی ایس تریمورتی نے کہا کہ اس سال "تجویز میں پہلی بار ہندی زبان کے ساتھ ساتھ بنگالی اور اردو زبانوں کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ "یہ ضروری ہے کہ اقوام متحدہ میں کثیر لسانی کو حقیقی روح کے ساتھ اپنایا جائے اور ہندوستان اس مقصد کو حاصل کرنے میں اقوام متحدہ کی حمایت کرے گا۔”
संयुक्त राष्ट्र 🇺🇳 में पहली बार Multilingualism resolution में #हिन्दी भाषा का उल्लेख है.भारतीय राजदूत @ambtstirumurti ने कहा यह अनिवार्य करना चाहिए कि बहुभाषावाद को @UN में सही मायने में अपनाया जाए और भारत इसका हमेशा समर्थन करेगा@PTI_News की मेरी रिपोर्टhttps://t.co/GhgzzWqIhh
— Yoshita Singh योषिता सिंह (@Yoshita_Singh) June 11, 2022
مسٹر تریمورتی نے اس بات پر زور دیا کہ کثیر لسانی کو اقوام متحدہ کی بنیادی اقدار میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ انہوں نے کثیر لسانی کو ترجیح دینے پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا شکریہ ادا کیا۔
ہندوستان 2018 سے اقوام متحدہ کے شعبہ عالمی مواصلات کے ساتھ شراکت داری کر رہا ہے اور ہندی زبان میں مرکزی دھارے کی خبروں اور ملٹی میڈیا مواد کے لیے اضافی بجٹ میں تعاون کر رہا ہے۔
مسٹر تریمورتی نے کہا کہ ان کوششوں کے ایک حصے کے طور پر ‘اقوام متحدہ میں ہندی’ پروجیکٹ 2018 میں شروع کیا گیا تھا جس کا مقصد ہندی زبان میں اقوام متحدہ کی رسائی کو بڑھانا اور لاکھوں ہندی بولنے والوں میں عالمی مسائل کے بارے میں پوری دنیا میں زیادہ سے زیادہ بیداری پھیلانا ہے۔