پیغمبر اسلام کے خلاف تبصرے کے بعد کویت میں ہندوستانی مصنوعات کا بائیکاٹ

ناصر الملتیری نے کہا کہ ہم پیغمبر اسلام کی توہین پر ہندوستانی مصنوعات کا بائیکاٹ کرتے ہیں۔ ہم نے کویتی مسلمانوں سے کہا ہے کہ وہ اسے قبول نہ کریں

کویت سٹی/نئی دہلی: پیغمبر اسلام کے بارے میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے معطل عہدیداروں کے قابل اعتراض ریمارکس پر اسلامی ممالک میں بڑھتے ہوئے احتجاج کے بعد کویت کی سپر مارکیٹوں میں ہندوستانی مصنوعات کا بائیکاٹ کر دیا گیا ہے۔

الاردیہ کوآپریٹو سوسائٹی میں ہندوستانی مصالحے، چائے اور دیگر مصنوعات کو پلاسٹک کی چادروں سے ڈھانپ دیا گیا ہے اور ان مصنوعات کو کویت سٹی سے باہر لے جایا جا رہا ہے۔ سوسائٹی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) ناصر الملتیری نے کہا کہ ہم پیغمبر اسلام کی توہین پر ہندوستانی مصنوعات کا بائیکاٹ کرتے ہیں۔ ہم نے کویتی مسلمانوں سے کہا ہے کہ وہ اسے قبول نہ کریں۔ دیگر خلیجی ممالک نے بھی بی جے پی کے نکالے گئے کارکن نوین جندل اور سابق ترجمان نوپور شرما کے بیانات کی مذمت کی۔

کویتی وزارت خارجہ نے اتوار کے روز ہندوستانی سفیر سی بی جارج کو طلب کرکے اس ریمارکس پر احتجاج کیا۔ مسٹر جارج نے اسسٹنٹ سیکرٹری آف سٹیٹ برائے ایشیا امور سے ملاقات کی۔ انہوں نے سرکاری احتجاجی خط مسٹر جارج کے حوالے کیا۔ خط میں کویت کی صریح ناپسندیدگی اور حکمراں بی جے پی لیڈر کے پیغمبر اسلام اور مسلمانوں کے بارے میں بیانات کی مذمت کی گئی ہے۔

کویتی وزارت خارجہ نے کہا کہ کویت نے بی جے پی کے پارٹی عہدیداروں کی معطلی کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے۔ انہوں نے اس کے لیے عوامی معافی کا مطالبہ کیا ہے۔

کویت میں ہندوستانی سفارت خانے کے سفیر نے ایک بیان میں کہا کہ یہ بیانات کسی بھی طرح حکومت ہند کے خیالات کی عکاسی نہیں کرتے ہیں۔