بی جے پی ترجمان کے متنازعہ ریمارکس کی مذمت میں اسلامی ممالک میں اب طالبان حکومت بھی شامل ہوگئی ہے، مبینہ بیان پر مسلم دنیا میں طوفان کھڑا ہوگیا ہے
کابل/نئی دہلی: پیغمبر اسلام کے خلاف بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے نکالے گئے ترجمان کے متنازعہ ریمارکس کی مذمت میں اسلامی ممالک میں اب طالبان حکومت بھی شامل ہوگئی ہے۔ مبینہ بیان پر مسلم دنیا میں طوفان کھڑا ہوگیا ہے۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ امارت اسلامیہ افغانستان ہندوستان میں حکمران جماعت کے ایک لیڈر کی طرف سے پیغمبر اسلام کے خلاف توہین آمیز الفاظ کے استعمال کی شدید مذمت کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم حکومت ہند سے درخواست کرتے ہیں کہ ایسے بنیاد پرستوں کو دین اسلام کی توہین کرنے اور مسلمانوں کے جذبات کو بھڑکانے کی اجازت نہ دی جائے۔
یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وزارت خارجہ کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے جوائنٹ سکریٹری جے پی سنگھ کی قیادت میں حکومت کے ساتھ تعلقات بحال کرنے کے لیے چند روز قبل کابل کا دورہ کیا تھا اور وزیر خارجہ امیر خان متقی سے ملاقات کی تھی۔ ہندوستان افغانستان کے لوگوں کو گیہوں، ادویات اور کووڈ ویکسین فراہم کر رہا ہے۔ اس ٹیم نے وہاں ہندوستان کی طرف سے چلائے جارہے ترقیاتی منصوبوں کا بھی معائنہ کیا۔