صدر مجلس بیرسٹر اویسی نے پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی کرنے والی بی جے پی کی معطل قومی ترجمان نوپور شرما کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے
حیدرآباد: بیرسٹر اسدالدین اویسی رکن پارلیمنٹ حیدرآباد و صدر کل ہند مجلس اتحادالمسلمین نے محسن انسانیت حضور اکرم ؐ کی شان میں گستاخی کرنے والی بی جے پی کی معطل قومی ترجمان نوپور شرما کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے پارٹی ہیڈکوارٹرس دارالسلام میں پیر کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے مودی حکومت کی خارجہ پالیسی پر نکتہ چینی کی۔ انہوں نے کہا کہ بیشتر اسلامی ممالک نے ہندوستانی سفرا کو طلب کرتے ہوئے احتجاج درج کروایا۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان دنیا میں بے عزت ہوگیا ہے۔ ملک کی خارجہ پالیسی برباد ہوگئی ہے۔ نوپور شرما کی معطلی کافی نہیں ہے بلکہ ان کو گرفتار کیا جانا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ نوپور شرما کو پارٹی کی اعلی قیادت کی حمایت حاصل ہے۔ بی جے پی جان بوجھ کر اپنے ترجمانوں کو ٹی وی مباحث میں بھیجتی ہے تاکہ وہ اشتعال انگیز بیانات دیں۔ کویت، قطر اور سعودی عرب جیسے ممالک نے شرما کے ان خیالات پر شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے بیانات جاری کئے ہیں۔ قطر اور کویت نے ہندوستانی سفرا کو طلب کرتے ہوئے احتجاجی نوٹ انہیں حوالے کئے ہیں۔
صدر مجلس نے گزشتہ روز اس مسئلہ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ہمارے ملک کی ایک سفارتی ناکامی ہے۔ اس کے لئے مودی حکومت کے عناصر ذمہ دار ہیں۔ بیرسٹر اویسی نے ایک اور ٹویٹ میں واضح کیا تھا کہ بی جے پی کا کہنا ہے کہ گستاخی کرنے والے حاشیہ بردار اور گڑبڑ کرنے والے عناصر ہیں جبکہ ان کا تعلق راست پارٹی سے ہے اور وہ پارٹی کے ترجمان ہیں۔
FRINGE is MAINSTREAM. Backed by none less than @AmitShah. Is this why cops still haven’t arrested anyone? Suspension is a sham. Chota Savarkars were smug because of govt support. If Genocide Sansad gang was punished, BJP spokies wouldn’t have insulted Prophet PBUH on natl TV 1/2 pic.twitter.com/DKLKNrkYkK
— Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) June 5, 2022
حکومت ہندوستانی مسلمانوں کی فکر کرنے کے بجائے بیرون ممالک کے رد عمل سے خوفزدہ
انہوں نے کہا کہ ان کی پشت پناہی کوئی اور نہیں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کرتے ہیں۔ اسی لئے پولیس نے ان میں سے کسی کو اب تک گرفتار نہیں کیا ہے۔ حکومت کی سرپرستی کی وجہ سے ہی چھوٹے ساورکر نفرت پھیلا رہے ہیں۔ اگر نسل کشی کے لئے اکسانے والی گیانگ کو سزا دی جاتی تو بی جے پی کے ترجمانوں کی جانب سے محسن انسانیت حضور اکرمؐ کی شان میں ٹی وی کے مباحث میں توہین نہیں کی جاتی۔ اس طرح کی حرکت سے ہندوستان کے 20 کروڑ مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔
بیرسٹر اویسی نے کہا کہ یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ مرکزی حکومت ہندوستانی مسلمانوں کی فکر کرنے کے بجائے بیرون ممالک کے رد عمل سے خوفزدہ ہے۔
#Context has become too complicated a thing for people.
Context of this tweet is that Modi is the PM who claims to represents all Indians. He is being exposed here that he didn’t care for the 20 cr Indians even a bit and only reacted when there was foreign backlash. @asadowaisi https://t.co/nTjdO1qKF3— طاقت گفتار (@taqat_e_guftar) June 5, 2022