عدالت پہنچی حیات ظفر ہاشمی کی بیوی عظمی نے پولیس پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اس کا شوہر تشدد میں شامل نہیں تھا۔ اصلی گناہگاروں تک پہنچنے میں ناکام پولیس حیات کا نام زبردستی جوڑ رہی ہے
کانپور: اترپردیش کے ضلع کانپور میں گذشتہ کل دو گروپوں میں پیش آئے پرتشدد جھڑپ میں پولیس کے ذریعہ کلیدی ملزم کے دعوی کے ساتھ گرفتار کئے گئے حیات ظفر ہاشمی کی بیوی نے الزام لگایا ہے کہ اصلی گناہگاروں تک پہنچنے میں ناکام پولیس اس کے بے قصور شوہر کو تشدد کا بلی کا بکرا بنانا چاہتی ہے۔
بیکن گنج علاقے میں جمعہ کو پیش آئے پرتشدد واقعہ میں پولیس نے تین مقدمے درج کرتے ہوئے ہفتہ کی شام تک 24 ملزمین کو گرفتار کیا ہے جبکہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر دیگر ملزمین کی تلاش جاری ہے۔ واقعہ کے کلیدی ملزم مولانا محمد علی جوہر فینس ایسوسی ایشن کا صدر حیات ظفر ہاشمی کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔ عدالت پہنچی ہاشمی کی بیوی عظمی نے پولیس پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اس کا شوہر تشدد میں شامل نہیں تھا۔ اصلی گناہگاروں تک پہنچنے میں ناکام پولیس حیات کا نام زبردستی جوڑ رہی ہے۔
عظمی نے کہا کہ انہیں عدالت پر پورا اعتماد ہے اور انصاف ضرور ملے گا۔ عظمی نے بتایا کہ نپور شرما کے بیان کے سلسلے میں اپنا احتجاج درج کرانے کے لئے ہاشمی نے بند کی اپیل ضروری کی تھی لیکن پولیس اور اتنظامیہ کے ذریعہ اجازت نہ ملنے پر بند کو واپس لے لیا تھا۔ ساتھ ہی انہوں نے اپنے سبھی حامیوں سے بند میں شامل نہ ہونے کی اپیل بھی کی تھی۔ جمعہ کو پورے دن حیات ظفر گھر پر ہی رہے اور باہر بھی نہیں نکلے تھے۔