پٹرول اور ڈیزل پر ایکسائز ڈیوٹی میں بالترتیب 9.5 روپے فی لیٹر اور 7 روپے فی لیٹر کمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ پردھان منتری اجولا یوجنا کے استفادہ کنندگان کو ایل پی جی پر فی سلنڈر 200 روپے کی سبسڈی بھی دی جائے گی اور سیمنٹ، اسٹیل اور پلاسٹک کی مصنوعات کی قیمتوں کو کم کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں
نئی دہلی: حکومت نے مہنگائی سے پریشان ملک کے لوگوں کو راحت دینے کے مقصد سے پٹرول اور ڈیزل پر ایکسائز ڈیوٹی میں بالترتیب 9.5 روپے فی لیٹر اور 7 روپے فی لیٹر کمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ پردھان منتری اجولا یوجنا کے استفادہ کنندگان کو ایل پی جی پر فی سلنڈر 200 روپے کی سبسڈی بھی دی جائے گی اور سیمنٹ، اسٹیل اور پلاسٹک کی مصنوعات کی قیمتوں کو کم کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر آج یہ اعلان کرتے ہوئے وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے اقتدار سنبھالتے ہی مودی حکومت غریبوں کی فلاح و بہبود کے لیے وقف ہو گئی ہے۔ غریب اور متوسط طبقے کے خاندانوں کی مدد کے لیے بہت سے اقدامات کیے گئے ہیں، جس کے نتیجے میں مودی حکومت کے دور میں اوسط مہنگائی پہلے کی حکومتوں کے مقابلے میں کم رہی ہے۔
7/12 We are reducing the Central excise duty on Petrol by ₹ 8 per litre and on Diesel by ₹ 6 per litre.
This will reduce the price of petrol by ₹ 9.5 per litre and of Diesel by ₹ 7 per litre.It will have revenue implication of around ₹ 1 lakh crore/year for the government.
— Nirmala Sitharaman (@nsitharaman) May 21, 2022
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے غریب اور عام لوگوں سے کیے گئے وعدے کے مطابق آج کئی اقدامات کیے جا رہے ہیں جس میں پٹرول پر 8 روپے فی لیٹر اور ڈیزل پر 7 روپے فی لیٹر ایکسائز ڈیوٹی کم کی گئی ہے۔ اس کمی کے بعد پٹرول 9.5 روپے فی لیٹر اور ڈیزل 7 روپے فی لیٹر سستا ہو جائے گا۔ اس کٹوتی کی وجہ سے حکومت کو تقریباً ایک لاکھ روپے سالانہ کے ریونیو کا نقصان ہوگا۔
ریاستی حکومتوں کو بھی عام لوگوں کو راحت فراہم کرنی چاہئے
انہوں نے نومبر میں ایکسائز ڈیوٹی میں کمی کے دوران ویٹ میں کمی نہ کرنے والی تمام ریاستی حکومتوں سے ویٹ کم کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ ریاستی حکومتوں کو بھی عام لوگوں کو راحت فراہم کرنی چاہئے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ اس سال پردھان منتری اجولا یوجنا کے استفادہ کنندگان کو ایک سال میں 12 سلنڈر کے لیے 200 روپے فی سلنڈر کی سبسڈی دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس سے نو کروڑ مستفیدین کو فائدہ ہوگا اور اس سے 6100 کروڑ روپے کی آمدنی متاثر ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ درآمد پر منحصر پلاسٹک کی مصنوعات کے خام مال پر کسٹم ڈیوٹی بھی کم کی جا رہی ہے۔ اس سے اس کی مصنوعات کی قیمتوں میں کمی آئے گی۔ لوہے اور اسٹیل کے خام مال پر کسٹم ڈیوٹی کو معقول بنایا جا رہا ہے جس سے اسٹیل کے خام مال پر درآمدی ڈیوٹی کم ہو جائے گی۔ سیمنٹ کی دستیابی بڑھانے کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں جس سے اس کی قیمتیں بھی نیچے آئیں گی۔