ہفتہ, اپریل 1, 2023
Homeقومیمتعصب میڈیا کے خلاف جمعیۃ علماء ہند کی عرضی پر اہم سماعت...

متعصب میڈیا کے خلاف جمعیۃ علماء ہند کی عرضی پر اہم سماعت 9 مئی کو

جانبدار اور متعصب میڈیا ملک کے امن و اتحاد اور سلامتی کے لئے ایک بڑا خطرہ ہے

نئی دہلی: ملک میں پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کا ایک بڑاحلقہ پچھلے کچھ عرصہ سے جس خطرناک روش پر عمل پیرا ہے۔ اس سے پورے ملک کے انصاف پسند لوگ نہ صرف اچھی طرح واقف ہیں بلکہ اس سے بڑی حد تک نالاں و متنفر بھی ہوچکے ہیں۔ جانبدار اور متعصب میڈیا ملک کے امن و اتحاد اور سلامتی کے لئے ایک بڑا خطرہ ہے۔ یہ باتیں ارشد مدنی نے ایک پریس ریلیز میں کہی۔


انہوں نے کہا کہ تمام تر مطالبات اور گزارشات کے باوجود ایسے متعصب اور جانبدار میڈیا پر لگام نہیں لگائی گئی ہے، حالانکہ بیشتر موقعوں پر عدلیہ اس قبیل کے اخبارات اور نیوز چینلوں کے خلاف سخت تبصرے کرچکی ہے، لیکن یہ کچھ اس حد تک بے شرم اور بے خوف ہوچکے ہیں۔

انہوں نے اپنی یہ خطرناک روش اب تک ترک نہیں کی ہے، اس کو لیکر جمعیۃ علماء ہند نے سپریم کورٹ میں تمام تر ثبوت و شواہد کے ساتھ جو پٹیشن 6 اپریل 2020 کو داخل کی تھی اس پر آئندہ 9 مئی کو دسویں اہم سماعت ہونے والی ہے۔

جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے ڈیڑھ سو سے زیادہ ٹی وی چینلوں اور اخبارات کے تراشے اور اہم تفصیلات پٹیشن کے ساتھ عدالت میں داخل کی گئی ہیں، جن میں انڈیا ٹی وی، زی نیوز، نیشن نیوز، ری پبلک بھارت، ری پبلک ٹی وی، شدرشن نیوز اور نیوز 18 وغیرہ جیسے بدنام زمانہ چینل بھی شامل ہیں۔ جنہوں نے صحافتی اصولوں و اخلاق کو تارتار کرتے ہوئے مسلمانوں کی دل آزاری کرتے رہے ہیں اور اپنی اس حرکتوں سے انہوں نے ملک کے امن و اتحاد اور سلامتی کو نقصان پہنچانے میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھی ہے۔

متعصب میڈیا ملک کے امن و اتحاد اور سلامتی کے لئے ایک بڑا خطرہ

اس پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ جمعیۃ علماء ہند یہ قانونی لڑائی ہندو و مسلم کی بنیاد پر نہیں لڑ رہی ہے بلکہ اس کی یہ لڑائی ملک اور قومی یکجہتی کے لئے ہے جو ہمارے آئین کی بنیادی روح ہے۔ جس کو میڈیا اپنی غیر ذمہ دارانہ رپورٹنگ اور اشتعال انگیزی سے مسلسل ملک کے ماحول کو خراب کررہی ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ ٹی وی چینل جو نفرت انگیز مواد پروستے ہیں اور جس طرح کی اشتعال انگیز بحث کرتے ہیں اس سے ملک کی فرقہ وارانہ فضا اور اس کا امن و اتحاد خطرہ میں پڑ جاتا ہے۔ ملک کی اکثریت ایک مخصوص قوم کو اپنے دشمن کے طور پر دیکھنے لگتی ہے، باہمی ٹکڑاؤ، انتشار، مذہبی کشیدگی اور فسادات کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔

مولانا مدنی نے کہا کہ ہندوستان جیسے سیکولر ملک میں ایک سنگین جرم ہے، بلکہ سچائی یہ ہے کہ اپنی شر انگیز اور جانبدارانہ رپورٹنگ سے میڈیا کے اس حلقے نے ملک کے امن و اتحاد اور سلامتی کو زبردست نقصان پہنچایا ہے، اس کے لئے ان ٹی وی چینلوں کو ہرگز ہرگز معاف نہیں کیا جا سکتا ہے۔

Stay Connected

1,388FansLike
170FollowersFollow
441FollowersFollow
RELATED ARTICLES

Stay Connected

1,388FansLike
170FollowersFollow
441FollowersFollow

Most Popular

Recent Comments