محترمہ آنگ سان سوکی پر ایک سابق علاقائی وزیر نے 600,000 ڈالر نقد اور سونے کی چھڑیں بطور رشوت وصول کرنے کا الزام لگایا ہے۔
نیپیڈاو: میانمار کی ایک عدالت نے بدھ کو جمہوریت نواز رہنما آنگ سان سوکی کو بدعنوانی کے الزام میں پانچ سال قید کی سزا سنائی ہے۔
نیوز ویب سائٹ دی اراوڈی نے بتایا کہ محترمہ سوکی پر ایک سابق علاقائی وزیر نے 600,000 ڈالر نقد اور سونے کی چھڑیں بطور رشوت وصول کرنے کا الزام لگایا ہے۔
برطانوی اخبار دی انڈیپنڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق یہ مقدمہ 76 سالہ نوبل انعام یافتہ سوکی کے خلاف بدعنوانی کے 11 الزامات میں سے پہلا تھا۔ ان کے خلاف درج ہر مقدمے میں زیادہ سے زیادہ 15 سال قید کی سزا ہے۔
محترمہ سوکی کو فروری 2021 میں میانمار میں فوجی بغاوت کے بعد حراست میں لیا گیا تھا۔