ہفتہ, اپریل 1, 2023
Homeسیاستکھرگون فسادات: ایف آئی آر کے بعد دگوجے کے سوال، کیا جمہوریت...

کھرگون فسادات: ایف آئی آر کے بعد دگوجے کے سوال، کیا جمہوریت ایک طرفہ نظریہ سے چلے گی

کھرگون فسادات پر اپنے متنازعہ ٹویٹ کے بعد مسٹر سنگھ پر بھوپال، گوالیار، نرمدا پورم اور ستنا میں ایف آئی آر درج کی گئی ہیں

بھوپال: کانگریس کے سینئر رہنما اور مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلی دگوجے سنگھ نے کھرگون فسادات کے معاملوں میں متنازعہ ٹویٹ کی وجہ سے خود پر کئی مقامات پر ایف آئی آر درج ہونے کے بعد سوال کیا ہے کہ کیا اس ملک میں اب سوال پوچھنا گناہ ہوگیا ہے اور کیا جمہوریت اب ایک طرفہ نظریہ سے چلے گی۔

مسٹر سنگھ نے آج اپنے سلسلے وار ٹویٹ میں کہا، ’’مجھے کھرگون کے فسادات کے سلسلے میں متعدد ویڈیو اور تصویریں ملی تھیں۔ میرے جاننے والوں نے متعدد تصویریں اور ویڈیو کے ساتھ اس تصویر کو بھی شیئر کیا تھا۔ میں نے اپنے ٹویٹ میں اس بنیاد پر کسی بھی مذہبی مقام پر ہتھیار لے کر جھنڈا لگانے کے جواز پر سوال کیا تھا۔ اس کے بعد بی جے پی کی شکایت پر میرے خلاف تمام دفعات میں کیس درج کئے گئے۔

حالانکہ اس تصویر کے بارے میں مجھے جیسے ہی معلومات ملی کہ یہ سال 2017 میں بہار مظفرپور کا ہے، میں نے فوراً اپنا ٹویٹ ڈلیٹ کردیا، لیکن میرے سوال کھرگون فسادات کے بارے میں جوں کے توں رہے۔

ایک طبقے کے خلاف بن رہے ایسے ماحول پر سوال نہیں کرسکتے؟

اس کے بعد مسٹر سنگھ نے سوالیہ لہجے میں کہا کہ اس ملک میں اب سوال پوچھنا بھی گناہ ہوگیا ہے اور کیا اپوزیشن لیڈر کے طور پر وہ اپنے ملک، ریاست کے عوام کے ایک طبقے کے خلاف بن رہے ایسے ماحول پر سوال نہیں کرسکتے؟

انہوں نے کہا کہ کیا بغیر نوٹس اور بغیر جانچ پرکھ کے اپنے مخالفین پر بلڈوزر حملہ صحیح ہے؟اور کیا جمہوریت اب ایک طرفہ سیاسی نظریے سے ہی چلے گی؟

کھرگون فساد پر اپنے متنازعہ ٹویٹ کے بعد مسٹر سنگھ پر بھوپال، گوالیار، نرمدا پورم اور ستنا میں ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔

Stay Connected

1,388FansLike
170FollowersFollow
441FollowersFollow
RELATED ARTICLES

Stay Connected

1,388FansLike
170FollowersFollow
441FollowersFollow

Most Popular

Recent Comments