مہیش بھرت تاپسی نے الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اے بی وی پی کے ذریعے ہمارے سیکولر تعلیمی اداروں کو فرقہ وارانہ رنگ دے رہی ہے اور انہوں نے جے این یو کیمپس پر حملہ کیا ہے
اورنگ آباد/ممبئی: نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے ریاستی چیف ترجمان مہیش بھرت تاپسی نے پیر کو الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اے بی وی پی کے ذریعے ہمارے سیکولر تعلیمی اداروں کو فرقہ وارانہ رنگ دے رہی ہے اور انہوں نے جے این یو کیمپس پر حملہ کیا ہے۔ اتوار کو ہونے والے تشدد کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
مسٹر تاپسی نے ایک ریلیز میں کہا کہ یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ اے بی وی پی کے کارکن مختلف اداروں کے طلباء پر دائیں بازو کا نظریہ مسلط کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جس سے اداروں کے سیکولر ڈھانچے کمزور ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی یونیورسٹیوں نے ایک سے بڑھ کر ایک لیڈر، سائنسدان، منتظم اور دیگر ماہرین پیدا کیے ہیں جنہوں نے ملک کا سر فخر سے بلند کیا ہے۔ وہ تمام طلباء کسی بھی رسم و رواج اور کھانے کی عادات سے قطع نظر ایک ساتھ رہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان دنوں ہر کوئی برابری کے اصول پر یقین رکھتا ہے اس لیے کوئی بھی کسی خاص رسم یا مذہبی اصول کو پورے معاشرے پر مسلط نہیں کر سکتا۔ ملک میں مختلف برادریوں کے لوگ امن و سکون سے رہتے ہیں۔ ان کے درمیان ظاہر کی گئی ناراضگی کی وجہ یہ ہے کہ بی جے پی کارکنان پرامن ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
مسٹر تاپسی نے کہا کہ بی جے پی سماجی ہم آہنگی کو بگاڑنا چاہتی ہے اور ہندوستانی آئین کو مکمل طور پر نظر انداز کرتے ہوئے ملک میں آمرانہ، اکثریتی حکمرانی لانا چاہتی ہے جو ہندوستانی آئین کے خلاف ہے۔