دگ وجے سنگھ نے ‘دی کشمیر فائلز’ کے بہانے بھارتیہ جنتا پارٹی اور نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نفرت سے بدامنی پھیلتی ہے اور ہندو مسلم ممالک میں روزی کما رہے ہیں، کیا آپ نے کبھی ان کے بارے میں سوچا ہے؟
بھوپال: کانگریس کے سابق جنرل سکریٹری اور مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ دگ وجے سنگھ نے آج فلم ’دی کشمیر فائلس‘ کے بہانے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور وزیر اعظم نریندر مودی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ نفرت سے بدامنی پھیلتی ہے اور ہندو مسلم ممالک میں روزی روٹی کما رہے ہیں، کبھی ان کے بارے میں سوچا ہے کیا؟
اپنے سلسلہ وار ٹویٹس میں مسٹر سنگھ نے کہا کہ جب کشمیری پنڈتوں کی مہاجرت ہوئی تو اس وقت کانگریس اپوزیشن میں تھی۔ وشوناتھ پرتاپ سنگھ کی جنتا دل حکومت کو بی جے پی کی حمایت حاصل تھی۔ مفتی محمد سعید صاحب وزیر داخلہ تھے۔ جگموہن گورنر تھے۔ پھر آپ کانگریس کو کیوں کوس رہے ہیں؟
कश्मीरी पंडितों का पलायन हुआ तब कॉंग्रेस विपक्ष में थी। विश्वनाथ प्रताप सिंह की जनता दल की सरकार को भाजपा का समर्थन था। मुफ़्ती मोहम्मद सईद साहब गृह मंत्री थे। जगमोहन जी राज्यपाल थे।
Wrishabh Dubey – The Kashmir Files देखते हुए मुझे Mathieu… | Facebook https://t.co/O5lGlvkK1o
— digvijaya singh (@digvijaya_28) March 16, 2022
بعد ازاں انہوں نے خود ہی جواب دیتے ہوئے کہا، ’کیونکہ بی جے پی اور وزیر اعظم مودی کانگریس سے ڈرتے ہیں۔ مقصد صرف اور صرف ملک میں نفرت پھیلا کر سیاسی روٹیاں سینکنا ہے۔ نفرت سے تشدد پنپتا ہے اور ملک میں بدامنی پھیلتی ہے۔ کیا آپ نے کبھی ان ہندوؤں کے بارے میں سوچا جو مسلم ممالک میں اپنی روزی روٹی کما رہے ہیں‘؟
फिर कॉंग्रेस को क्यों कोसा रहे है? क्योंकि भाजपा और मोदी कॉंग्रेस से डरती है।देश में नफ़रत फैला कर राजनीतिक रोटियों सेंकना एक मात्र उद्देश्य है।
नफ़रत से हिंसा पनपती है और देश में अशांति फैलती है।
जो हिंदू मुस्लिम देशों में रोज़ी रोटी कमा रहे हैं उनके बारे में आपने कभी सोचा क्या?— digvijaya singh (@digvijaya_28) March 16, 2022