چند روز قبل امرتسر کے شری گورو رام داس جی ایئرپورٹ پر ایک سکھ ملازم کو کرپان پہننے کے سبب ڈیوٹی کرنے سے روک دیا گیا تھا، اس واقعے کے بعد سکھ تنظیموں نے احتجاج کیا تھا
نئی دہلی: مرکزی حکومت نے ہوا بازی کے ضابطوں میں ترمیم کرتے ہوئے سکھ ملازمین کو کرپان پہننے کی اجازت دے دی ہے۔
حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایک سینئر رکن منجندر سنگھ سرسا نے حکومت کے اس فیصلے کی اطلاع دی اور وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا۔
مسٹر سرسا نے ٹوئٹر پر بیورو آف سول ایوی ایشن سکیورٹی کے ضابطوں میں کی گئی تبدیلیوں کی اطلاع فراہم کرتے ہوئے ’’پہلے ضابطوں کے مطابق سکھ ملازمین کو ڈیوٹی کے دوران کرپان پہننے کی اجازت نہیں تھی اور اب ان ضابطوں میں ترمیم کی گئی ہے‘‘۔
MoCA in a revised order removes the clause mentioned in its earlier order which stated that no employees at any domestic or international airport terminal be allowed to carry Kirpan on person. pic.twitter.com/aW7es9JMDd
— ANI (@ANI) March 14, 2022
سکھوں کو کرپان پہننے سے روکنے والے ضابطوں کے سلسلے میں سکھ رہنماؤں کے اعتراض کو مدنظر رکھتے ہوئے مرکزی حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے۔ نئی تبدیلیوں کے بعد اب ایئرپورٹ ٹرمینلز، قومی اور بین الاقوامی ہوائی اڈوں پر کام کرنے والے سکھ ملازمین یا افسران کو کرپان پہننے سے نہیں روکا جائے گا۔
چند روز قبل امرتسر کے شری گورو رام داس جی ایئرپورٹ پر ایک سکھ ملازم کو کرپان پہننے کے سبب ڈیوٹی کرنے سے روک دیا گیا تھا۔ اس واقعے کے بعد سکھ تنظیموں نے احتجاج کیا تھا۔
شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے صدر ہرجیندر سنگھ دھامی نے اس سلسلے میں وزیر برائے ہوا بازی جیوترادتیہ سندھیا کو ایک خط بھی لکھا تھا۔ خط میں انہوں نے لکھا تھا کہ کرپان سکھ برادری کی مذہبی علامت ہے، اس کی تیز نوک کی لمبائی چھ انچ سے زیادہ نہیں ہوتی۔
ائیر انڈیا نے اپنی ویب سائٹ پر جاری کردہ ایک بیان میں کہا ’’کرپان سکھ برادری کی مذہبی علامت ہے اور ہندوستان میں رجسٹرڈ ہوائی جہازوں میں سکھوں کو کرپان لے جانے کی اجازت ہندوستانی قانون میں دی گئی ہے۔