ایک اسرائیلی افسر کے مطابق ملاقات میں یوکرین بحران کی صورت حال کے مختلف پہلوؤں پر گفتگو ہوئی، ملاقات میں ویانا میں ایران جوہری مذاکرات میں پیش رفت بھی زیر بحث آئی
ماسکو: اسرائیل کے وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو یوکرین بحران پر ثالثی کی پیشکش کی ہے۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق نفتالی بینیٹ نے ماسکو میں روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن سے تین گھنٹے کی طویل ملاقات کی۔ یوکرین نے اسرائیل سے ماسکو کے ساتھ بات چیت کی درخواست کی تھی۔
ایک اسرائیلی افسر کے مطابق ملاقات میں یوکرین کی صورت حال کے مختلف پہلوؤں پر گفتگو ہوئی، ملاقات میں ویانا میں ایران جوہری مذاکرات میں پیش رفت بھی زیر بحث آئی۔
اس کے علاوہ اسرائیلی افسر نے بتایا کہ دورے کے لیے امریکہ، جرمنی اور فرانس کی معاونت حاصل تھی جبکہ صدر پیوٹن سے ملاقات کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم نے یوکرینی صدر کو فون کیا۔
دوسری جانب روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کا کہنا ہے کہ ملک میں مارشل لاء لگانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، مارشل لاء کی ضرورت اس وقت ہوتی ہے جب ملک کو بیرونی جارحیت کا سامنا ہو۔
پیوٹن کا کہنا تھا کہ یوکرین میں ہر چیز منصوبے کے مطابق چل رہی ہے اور جو ملک یوکرین کی فضائی حدود کو نوفلائی زون قرار دے گا وہ تنازع میں شامل ہو جائے گا۔