امریکہ کے صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ یوکرین پر حملے کے نتیجے میں پابندیوں سے روسی معیشت شدید متاثر ہوگی
واشنگٹن: امریکہ کے صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ ولادیمیر پیوٹن کی جنگ سوچی سمجھی اور بلا اشتعال تھی اس غیر قانونی حملہ کے نتیجے میں پابندیوں سے روسی معیشت شدید متاثر ہوگی۔
امریکی صدر نے پہلے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب کے دوران کہا کہ یوکرین کے حملہ پر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے مغرب کے ردعمل کو سمجھنے میں غلطی کی، وہ مغربی اقوام کے سخت ردعمل کا درست اندازہ نہیں لگا سکے۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ پیوٹن نے سفارت کاری کی کوششوں کو مسترد کیا، ان کا خیال تھا کہ مغرب اور ناٹو جواب نہیں دیں گے، روس نے سوچا تھا کہ وہ ہمیں اپنے ہی گھر میں تقسیم کر سکتا ہے، لیکن وہ غلط تھا اور ہم تیار تھے۔
انہوں نے کہا کہ پیوٹن کو دنیا میں تنہا کردیا گیا ہے، اتحادیوں کے ساتھ مل کر روس پر سخت معاشی پابندیاں لگا رہے ہیں، روس کی کرپٹ عسکری قیادت سے کہتا ہوں کہ اب وہ اربوں ڈالر نہیں بنا سکیں گے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اعلان کرتا ہوں کہ آج سے ہم اتحادیوں کے ساتھ مل کر اپنے فضائی حدود تمام روسی پروازوں کے لیے بند کررہے ہیں۔
امریکی صدر نے کہا کہ روس کی کرنسی پہلے ہی 30 فیصد گر چکی اور اس معاشی تباہی کے صرف اور صرف ذمہ دار پیوٹن ہیں، امریکہ یوکرین میں روسی فوج سے برسر پیکار نہیں ہوگی، امریکہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر ناٹو کے ایک ایک انچ کا دفاع کرے گا۔
جو بائیڈن نے کہا کہ ہم یوکرین کے ساتھ ہیں اور تاریخ بتائے گی کہ پیوٹن کے اقدامات نے روس کو کمزور کیا، آج یوروپ اور مغرب پہلے سے زیادہ متحد ہے۔