مایاوتی نے ٹویٹ کیا، مسلم خواتین کی طرف سے حجاب کا مسئلہ بہت سنگین اور حساس ہے، اس کی آڑ میں سیاست اور تشدد ناانصافی ہے
لکھنؤ: بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی صدر مایاوتی نے کرناٹک میں مسلم خواتین کے حجاب پہننے کے معاملے کو ملک کی سماجی ہم آہنگی کے لیے بہت سنگین قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس معاملے پر جاری سیاسی ہنگامہ افسوسناک ہے۔
محترمہ مایاوتی نے جمعہ کو کہا کہ حجاب کے مسئلہ کی آڑ میں سیاسی تشدد جائز نہیں ہے۔ انہوں نے عدالت عظمیٰ کے ذریعہ اس معاملے کا از خود نوٹس لینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ مسلم خواتین کی طرف سے حجاب کا مسئلہ بہت سنگین اور حساس ہے۔ اس کی آڑ میں سیاست اور تشدد ناانصافی ہے۔
मुस्लिम महिलाओं द्वारा हिजाब पहनने का मामला अतिगंभीर व अतिसंवेदनशील। इसकी आड़ में राजनीति व हिंसा अनुचित। कर्नाटक में इस मुद्दे को तूल देकर साम्प्रदायिक सौहार्द, आपसी भाईचारा व सद्भावना को आघात पहुँचाया जा रहा है वह दुःखद। माननीय सुप्रीम कोर्ट अगर इसका समय पर संज्ञान ले तो बेहतर।
— Mayawati (@Mayawati) February 11, 2022
یہ افسوسناک ہے کہ کرناٹک میں اس مسئلہ کو اٹھا کر فرقہ وارانہ ہم آہنگی، باہمی بھائی چارے اور خیر سگالی کو ٹھیس پہنچائی جا رہی ہے۔ بہتر ہوگا کہ سپریم کورٹ اس کا بروقت نوٹس لے۔
قابل ذکر ہے کہ مسلم خواتین کے حجاب پہننے کو شخصی آزادی کا معاملہ قرار دیتے ہوئے اس معاملے پر جاری بحث کے شدید ردعمل کا ملک گیر اثر ہو رہا ہے۔ ایک طبقہ ایسا ہے جو تعلیمی اداروں میں ڈریس کوڈ کے نام پر مذہبی لباس پہننے کی چھوٹ کی مخالفت کر رہا ہے۔