مغربی بنگال حکومت اور گورنر کے درمیان جاری جھگڑا آج اس وقت اپنے عروج پر پہنچ گیا جب ممتا بنرجی نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ انہوں نے گورنر کو ٹوئٹر پر بلاک کر دیا ہے۔
کلکتہ: مغربی بنگال حکومت اور گورنر کے درمیان جاری کشمکش آج اس وقت انتہا کو پہنچ گیا ہے جب ممتا بنرجی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ٹوئٹر پر گورنر کو بلاک کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے گورنر کو ٹوئٹر پر بلاک کر دیا ہے مجھے بلاک کرنے پر مجبور کیا گیا ہے۔
ممتا بنرجی نے کہا کہ ان کے پاس بہت ساری فائلیں ہیں اور بہت سارے بل زیر التوا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے گورنر سے ملاقات کی اور بات کی مگر کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ میں نے اس سے متعلق وزیر اعظم نریندر مودی سے بات کی مگر کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔
وزیرا علیٰ نے کہا کہ ’’جب دھرم ویر بائیں بازو کے دور میں گورنر تھے تو انہوں نے کسی فائل پر دستخط نہیں کیا تو بائیں محاذ نے تحریک چلائی اور مرکزی حکومت گورنر کو تبدیل کردیا۔ ہم گزشتہ کئی سالوں سے گورنر کی وجہ سے تکلیف اٹھا رہے ہیں مگر مرکزی حکومت کچھ سننے کو تیار نہیں ہے۔
کئی بل زیر التوا
ممتا بنرجی نے الزام عائد کیا کہ ریاستی حکومت کے اعلیٰ عہدے داروں سے لے کر ڈی جی، ایس پی اور ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ تک کو گورنر کے ذریعے ڈرایا جا رہا ہے۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ گورنر نے ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس، انسانی حقوق کمیشن کے چیئرمین کی فائل کو روک کر رکھا ہے۔ ہوڑہ-بالی میونسپل بل کو روک رکھا ہے۔ بل سے متعلق غیر ضروری معلومات مانگی جاتی ہے اور اس کی تفصیل فراہم کرنے کے باوجود وہ بل کو روک لیتے ہیں۔ ابھی کئی بل زیر التوا ہیں۔
بی جے پی کے ریاستی صدر سوکانت مجمدار نے کہا کہ ’’گورنر نے آئین کے مطابق کام کیا ہے۔ اس نے ابھی اپنی ذمہ داری پوری کی ہے۔ وزیراعلیٰ دراصل فرار ہونے کی کوشش کر رہی ہیں۔
ممتا بنرجی نے کہا کہ گورنر سپرگارڈ نہیں ہیں۔ وہ اس وقت بی جے پی لیڈروں کے اشارے پر کام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی سطح پر جاسوسی کی جا رہی ہے اور یہاں سب کے فوٹیپ ہو رہے ہیں۔
خیال رہے کہ آج ترنمول کانگریس نے صدر جمہوریہ سے باضابطہ گورنر کی شکایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گورنر پارلیمانی جمہوریت کو نقصان پہنچا رہے ہیں اور ان کا تبادلہ ضروری ہے۔