پولیس سوامی نرسنگھانند کو لیکر ہری دوار کوتوالی پہنچی جہاں ان کے پیچھے بڑی تعداد میں ان کے حامی اور دھرم سنسد کی کور کمیٹی کے اراکین کوتوالی پہنچے۔ کوتوالی میں حامیوں نے نرسنگھانند کی گرفتاری پر ہنگامہ کرنا شرو ع کردیا۔
ہری دوار: اتراکھنڈ کے ہری دوار میں ہوئی دھرم سنسد میں دیئے گئے متنازعہ بیانات کے معاملات میں سنیچر کی رات پولیس نے دوسری گرفتاری کی۔ پولیس نے جونا اکھاڑا مہامنڈلیشور اور ڈاسنا پیٹھ کے پیٹھا دیشور سوامی یتی نرسنگھانند کو گرفتار کیا ہے جس کے بعد ان کے حامی مشتعل ہوگئے۔
پولیس کے مطابق سوامی نرسنگھانند کو سروانند گھاٹ سے گرفتار کیا ہے جہاں وہ جتیندر نارائن سنگھ تیاگی کی گرفتاری کے خلاف کھانا پینا چھوڑ کر بھوک ہڑتال کر رہے تھے۔ انہوں نے اپنے انشن کو ستیہ گرہ میں تبدیل کرنے کا اعلان کیا تھا۔
Uttarakhand | Police disperse supporters of religious leader Yati Narsinghanand gathered outside Haridwar Police Station following his arrest pic.twitter.com/C1NS3ISiho
— ANI UP/Uttarakhand (@ANINewsUP) January 15, 2022
پولیس سوامی نرسنگھانند کو لیکر ہری دوار کوتوالی پہنچی جہاں ان کے پیچھے بڑی تعداد میں ان کے حامی اور دھرم سنسد کی کور کمیٹی کے اراکین کوتوالی پہنچے۔ کوتوالی میں حامیوں نے نرسنگھانند کی گرفتاری پر ہنگامہ کرنا شرو ع کردیا۔
اسی دوران کوتوالی پہنچی بغیر نمبر پلیٹ کی ایمبولنس سے سوامی نرسنگھانند کو اسپتال لے جانے پولیس نے کوشش کی۔ جس پر حامیوں کے ہنگامہ کے مدنظر پولیس نے لاٹھیاں مار کر انہیں منتشر کیا اور وہاں سے ایمبولنس کو روانہ کیا۔ اور بعد میں سوامی نرسنگھانند کو پولیس جیپ میں بٹھاکر ہرملاپ مشن اسپتال لے جایا گیا۔ جہاں میڈیکل کے بعد ان کو اسپتال میں داخل کرادیا گیا۔
نرسنگھانند گزشتہ تین دنوں سے بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہوئے جس کی وجہ سے ان کو صحت سے متعلق پریشانیاں شروع ہوگئی تھیں۔ سوامی نرسنگھانند کی گرفتاری کے بعد دھرم سنسد کے کنوینر سوامی آنند سوروپ نے ستیہ گرہ جاری رہنے کا اعلان کیا ہے۔ اور گرفتاری کی مذمت اور مخالفت کی ہے اور اکھاڑہ پریشد اکھاڑے کے سنتوں سے ہندوؤں کے ساتھ سامنے آنے کی اپیل کی ہے۔