کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے بتایا کہ رام مندر ٹرسٹ کے لیے زمین کی خریداری میں بہت بڑا گھپلہ ہوا ہے اور اس کی سپریم کورٹ کی نگرانی میں جانچ ہونی چاہیے۔
نئی دہلی: کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے ایودھیا میں رام مندر کے نام پر زمین کی خریداری کے سلسلے میں لوگوں کے آستھا کو دھوکہ دینے کا الزام لگایا۔ اور کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ دلتوں کی زمین کم قیمت پر خریدی گئی اور اسے زمین ٹرسٹ کو مہنگے داموں فروخت کی گئی ہے۔ اس لیے اس پورے معاملے کی سپریم کورٹ کی نگرانی میں تحقیقات ہونی چاہیے۔
محترمہ واڈرا نے جمعرات کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک خصوصی پریس کانفرنس میں بتایا کہ بھگوان رام مریادہ اور اخلاق کی علامت تھے۔ بھگوان رام نے بہت بڑی قربانی دی کیونکہ انہوں نے سچائی کے راستے پر چلنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن اب ان کے نام پر بھی بدعنوانی ہو رہی ہے۔ پورے ملک کے آستھا کو چوٹ پہنچائی جا رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ملک کے لوگوں کا بھگوان رام پر پختہ اعتماد ہے، اس لیے ملک کے تقریباً ہر گھر نے رام مندر ٹرسٹ کو کچھ نہ کچھ عطیہ کیا ہے۔ گھر گھر جاکر مہم چلائی گئی۔ غریب خاندانوں اور خواتین نے اپنے آستھا کی وجہ سے اپنی بچت سے چندہ دیا ہے۔ یہ عقیدت کا معاملہ ہے اور اس کے ساتھ کھلواڑ کیا جا رہا ہے۔ یہاں تک کہ دلتوں کی زمین جو خریدی نہیں جا سکتی تھی، خرید کر ہتھیا لی گئی ہے۔
زمین کی خریداری میں بڑا گھپلہ
محترمہ وڈرا نے کہا کہ زمین کے کچھ حصے کم قیمت کے تھے لیکن وہ زمین بہت زیادہ قیمت پر ٹرسٹ کو بیچ دی گئی۔ اس سے واضح ہے کہ مندر کی تعمیر کے لیے عطیہ کے ذریعے حاصل کی گئی زمین میں بڑا گھپلہ ہوا ہے۔ ٹرسٹ کو زمین بیچ کر بھاری رقم کمائی گئی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ رام مندر کے لیے عطیہ کی گئی رقم کے ساتھ گھپلہ ہوا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ رام مندر ٹرسٹ کے لیے زمین کی خریداری میں بہت بڑا گھپلہ ہوا ہے اور اس کی سپریم کورٹ کی نگرانی میں جانچ ہونی چاہیے۔