ایک طرف طلبا و طالبات میں اسکول و کالج کھلنے پر خوشی کا ماحول ہے تاہم انتظامیہ کیلئے صاف صفائی اور معاشرتی فاصلے کو برقرار رکھنا چیلنج سے کم نہیں ہے۔ حکومت بنگال نے اسکولوں کیلئے گائیڈ لائن جاری کیا ہے اور اس پر عمل کرنا لازمی قرار دیا ہے۔
کلکتہ: مغربی بنگال میں 20 مہینے بعد یونیورسٹی، کالج اور نویں جماعت سے بارہویں جماعت تک اسکول کل سے کھل رہے ہیں۔ گرچہ اس وقت کورونا کی صورت حال قابو میں ہے۔ تاہم اب بھی کلکتہ، شمالی 24 پرگنہ، جنوبی 24 پرگنہ اور ہوڑہ جیسے اضلاع میں کورونا کے کیسز آ رہے ہیں۔ اس کے پیش نظر حکومت نے طلبا و طالبات کو کورونا انفیکشن سے بچانے کیلئے سخت ہدایات جاری کئے ہیں۔
ایک طرف طلبا و طالبات میں اسکول و کالج کھلنے پر خوشی کا ماحول ہے تاہم انتظامیہ کیلئے صاف صفائی اور معاشرتی فاصلے کو برقرار رکھنا چیلنج سے کم نہیں ہے۔ حکومت بنگال نے اسکولوں کیلئے گائیڈ لائن جاری کیا ہے اور اس پر عمل کرنا لازمی قرار دیا ہے۔
اسکولوں کیلئے گائیڈ لائن
حکومت کے گائیڈ لائن کے مطابق طلباء اور والدین کو اسکول میں داخل ہونے سے پہلے درج ذیل ہدایات کو ذہن میں رکھنا ہوگا۔
طلباء کو کلاس شروع ہونے سے آدھا گھنٹہ پہلے اسکول و کالج پہنچنا ہوگا۔
نویں اور گیارہویں جماعت کے کلاسیس کا وقت صبح 10 بجے سے 3.30 بجے تک رہے گا۔
دسویں اور بارھویں کلاسز صبح 11 بجے سے شام 4.30 بجے تک۔
پریکٹیکل کلاسز بھی شروع ہوں گی۔
والدین فی الحال سکول میں داخل نہیں ہو سکتے!
ا سکول، کالج اور یونیورسٹی کے طلبا کو انگوٹھی، بریسلٹ یا پھر ہار پہننے کی اجازت نہیں ہوگی۔
اسکولوں کیلئے بھی گائیڈ لائن جاری کیا گیا ہے اس کے مطابق
بینچ پر دو سے زیادہ طلبہ نہیں بیٹھ سکتے۔
اگر دو طالب علم ایک بینچ پر بیٹھتے ہیں، تو ایک طالب علم اگلے بینچ پر بیٹھ سکتا ہے۔
اسکول میں، پکا ہوا مڈ ڈے میل فراہم نہیں کیا جائے گا۔
اسکول میں فی الحال کسی کھیل یا ثقافتی پروگرام کی اجازت نہیں ہے۔
ایک استاد ہمیشہ کلاس میں موجود رہے گا۔
اسکول میں جنک فوڈ نہیں کھایا جا سکتا۔
کتابیں اور پانی نہ دے سکتے ہیں نہ کسی سے لے سکتے ہیں۔
اس سے قبل حکومت نے 30 اکتوبر تک صاف صفائی مکمل کرنے کی ہدایت دی تھی اور یکم نومبر سے اساتذہ اسکول و کالج میں حاضری دینے لگے تھے۔ اسکول انتظامیہ کو ہدایت دی گئی ہے کہ ہر وقت کوئی نہ کوئی استاد کلاس روم میں رہنا ضروری ہوگا۔