ہفتہ, اپریل 1, 2023
Homeقومیوانکھیڑے کیس میں نواب ملک نے کیے مزید انکشافات

وانکھیڑے کیس میں نواب ملک نے کیے مزید انکشافات

مہاراشٹر کے وزیر نواب ملک نے نارکوٹکس کنٹرول بیورو کے زونل ڈائریکٹر سمیر وانکھیڑے کے برتھ سرٹیفکیٹ پر سوالات اٹھائے ہیں۔

ممبئی: نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے ترجمان اور مہاراشٹر کے وزیر نواب ملک نے منگل کو نارکوٹکس کنٹرول بیورو کے زونل ڈائریکٹر سمیر وانکھیڑے کے برتھ سرٹیفکیٹ پر سوالات اٹھائے ہیں۔ ملک نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ سمیر وانکھیڑے ایک مسلمان کمیونٹی میں پیدا ہوئے اور انہوں نے ایک مسلم لڑکی ڈاکٹر شبانہ سے شادی کی۔ بعد میں وانکھیڑے نے کرانتی ریڈکر نامی لڑکی سے شادی کرلی تاکہ وہ شیڈول کاسٹ کو ملنے والی سرکاری اسکیموں کا فائدہ اٹھاسکیں۔ انہوں نے اپنی ذات تک بدل لی اور غریب لوگوں اور مستحقین کے حقوق غصب کر لیے۔

ملک نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ وانکھیڑے دو پرائیویٹ افراد کی مدد سے معروف شخصیات کے فون ٹیپ کرتے تھے اور معصوم و بے قصور لوگوں کو بلیک میل کیا کرتے تھے۔ این سی پی کے وزیر نے کہا کہ ان کے پاس تمام پرائیویٹ لوگوں کے شواہد، ان کے نام و پتے موجود ہیں اور کسی مناسب وقت پر اس کا انکشاف کریں گے۔

این سی پی لیڈر نے وانکھیڑے کے والد اور بہن (یاسمین وانکھیڑے) کو تعزیرات ہند کی دفعہ 499 کے تحت اپنے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرنے کا چیلنج کیا اور کہا کہ وہ اس کا سامنا کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تمام شواہد عدالت کے سامنے پیش کیے جائیں گے۔

ملک کو ایک نامعلوم مکتوب موصول ہوا

ملک نے کہا کہ ان کو ممبئی دفتر سے این سی بی کے ایک افسر کی جانب سے ایک نامعلوم مکتوب موصول ہوا ہے جس میں درج ہے کہ وانکھیڑے ایک ایسے افسران کے گروپ کا حصہ تھے جو بڑے لوگوں سے تاوان کی وصولی میں شامل رہا ہے۔ افسر نے 26 ایسے معاملے کا ذکر کیا ہے جس میں پیسے وصولے گئے تھے۔

ملک نے کہا کہ وہ این سی بی کے ڈائریکٹر جنرل کو مکتوب لکھ کر ان سے درخواست کریں گے کہ معاملے کو بذات خود دیکھیں اور اس کی انکوائری کروائیں۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کا مکتوب انہوں نے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے، وزیر داخلہ دلیپ والیس پاٹیل اور ڈائریکٹر جنرل آف پولیس سنجے پانڈے کو بھی ارسال کرچکے ہیں۔

دریں اثنا اتر پردیش پولیس نے آرین خان کیس میں کلیدی گواہ کرن پی گوساوی کو حراست میں لینے سے انکار کیا ہے۔ پونے کی ایک ٹیم گوساوی کو حراست میں لینے کے لیے لکھنؤ روانہ ہو چکی ہے جو دوسرے کئی معاملات میں پولیس کو مطلوب ہیں۔

Stay Connected

1,388FansLike
170FollowersFollow
441FollowersFollow
RELATED ARTICLES

Stay Connected

1,388FansLike
170FollowersFollow
441FollowersFollow

Most Popular

Recent Comments