بھارتیہ کسان یونین نے ٹویٹ کر کے کہا ’’کسان بھائیو یہ افواہ پھیلائی جا رہی ہے کہ غازی پور بارڈر خالی کیا جا رہا ہے۔ یہ مکمل طور پر بے بنیاد ہے، ہم یہ دکھا رہے ہیں کہ راستہ کسانوں نے نہیں دہلی پولیس نے بند کیا ہے‘‘۔
نئی دہلی: بھارتیہ کسان یونین نے تین زرعی قوانین کو مسترد کر نے کے مطالبے کے سلسلے میں جاری تحریک کے تحت دہلی-اترپردیش سرحد پر غازی پور چوکی پر جاری دھرنے کو ہٹائے جانے کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیا۔
بھارتیہ کسان یونین نے جمعرات کی دوپہر ٹویٹ کر کے کہا ’’کسان بھائیو یہ افواہ پھیلائی جا رہی ہے کہ غازی پور بارڈر خالی کیا جا رہا ہے۔ یہ مکمل طور پر بے بنیاد ہے، ہم یہ دکھا رہے ہیں کہ راستہ کسانوں نے نہیں دہلی پولیس نے بند کیا ہے‘‘۔
कुछ लोग यह अफवाह फैला रहे हैं कि गाज़ीपुर बॉर्डर खाली किया जा रहा है। जबकि ऐसा बिल्कुल नहीं है! किसान बॉर्डर से कही नही जा रहे है,रास्ता हमने नहीं Delhi पुलिस ने रोक रखा हैं। #महाआंदोलन @OfficialBKU
— Saurabh Upadhyay (@SaurabhBKU) October 21, 2021
احتجاج میں سڑکوں کو طویل عرصے تک بند رکھنے کے معاملے پر سپریم کورٹ کے سخت موقف کے بعد بھارتیہ کسان یونین کے رہنما راکیش ٹکیت نے آج قومی شاہراہ 24 کے دہلی تا غازی پور مرغا منڈی کی طرف جانے والی سروس لین کو خود کھلوا دیا۔
کسان رہنماؤں کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے سڑک بند نہیں کی بلکہ پولیس نے اسے بند کر رکھا ہے۔
دریں اثناء سپریم کورٹ کے حکم کے بعد کسانوں کے احتجاجی مقام کے نزدیک پولیس کی نفری بڑھا دی گئی ہے۔ بی کے یو لیڈر راکیش ٹکیت نے دھرنے کے مقام پر صحافیوں سے کہا ’’اب ہم دہلی جائیں گے اور بتائیں گے کہ راستہ کھلا ہوا ہے۔ انہوں نے یہ پوچھنے پر کہ دہلی میں کہاں جائیں گے کے سوال پر کہا ’اب ہم پارلیمنٹ جائیں گے جہاں قانون بنتا ہے‘۔
سپریم کورٹ میں ایک عرضی پر شنوائی کے دوران جمعرات کو مرکزی حکومت کو ایک مرتبہ پھر واضح طور پر کہا کہ کہ کسانوں کو احتجاج کا حق ہے، لیکن اس کی وجہ سے سڑکوں کو غیر معینہ مدت کے لیے بند نہیں کیا جا سکتا ہے۔
اس معاملے کی اگلی سماعت 7 دسمبر کو
سپریم کورٹ نے دونوں فریقوں کے دلائل سننے کے بعد کسان تنظیموں سے چار ہفتوں میں اپنا جواب داخل کرنے کو کہا ہے۔ اس معاملے کی اگلی سماعت 7 دسمبر کو ہوگی۔
واضح رہے کہ متحدہ کسان مورچہ کے بینر تلے 40 سے زائد کسان تنظیمیں دس ماہ سے زائد عرصے سے تین زرعی قوانین کی منسوخی اور دیگر مطالبات کے سلسلے میں دارالحکومت دہلی کی سرحدوں پر احتجاج کر رہی ہیں۔