اسد الدین اویسی نے میرٹھ میں مسلمانوں کے مذہبی رہنما مولانا کلیم صدیقی کی حالیہ گرفتاری پر سماج وادی پارٹی (ایس پی) اور کانگریس پر خاموش رہنے کا الزام لگاتے ہوئے ان دونوں پارٹیوں کی سخت تنقید کی ہے۔
پریاگراج: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے میرٹھ میں مسلمانوں کے مذہبی رہنما مولانا کلیم صدیقی کی حالیہ گرفتاری پر سماج وادی پارٹی (ایس پی) اور کانگریس پر خاموش رہنے کا الزام لگاتے ہوئے ان دونوں پارٹیوں کی سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے یہ بات اترپردیش کے پریاگراج (الہ آباد) کے اولڈ سٹی علاقے میں اسلامیہ انٹرمیڈیٹ کالج میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
प्रयागराज में आयोजित जनसभा की कुछ ख़ास झलकियाँ, हाज़िरीन का तहे दिल से शुक्रिया।#Varanasi #Prayagraj #Allahabad #OwaisiInUttarpradesh #UPElections2022 #owaisiinallahabad pic.twitter.com/2oDxQDJLs7
— AIMIM (@aimim_national) September 25, 2021
انہوں نے کہا کہ "ایس پی اور کانگریس ووٹ کھو جانے کے خوف سے مولانا کلیم کی گرفتاری اور دیگر مسائل پر خاموش ہیں۔ ایس پی اور کانگریس مسلمانوں کو صرف اپنے فائدے کے لیے استعمال کر رہی ہیں، لیکن انہوں نے کبھی بھی مسلم کمیونٹی کی مساوی نمائندگی کے لیے کچھ نہیں کیا ہے۔
یو پی اے ٹی ایس نے معروف اسلامی اسکالر مولانا کلیم صدیقی کو 22 ستمبر کو میرٹھ سے مبینہ طور پر تبدیلی کا ریکیٹ چلانے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد ایک مقامی عدالت نے صدیقی کو 5 اکتوبر تک عدالتی تحویل میں بھیج دیا تھا۔
اسد الدین اویسی نے اپنے ایک ٹویٹ میں یہ بھی کہا ہے کہ ہندوستان کا آئین کسی کو بھی اپنے مذہب کی تبلیغ کی اجازت دیتا ہے۔
Barrister @asadowaisi ने Uttar Pradesh के Atala, Prayagraj में विशाल जनसभा को संबोधित किया#UPElections2022 #OwaisiInUttarpradesh https://t.co/jhuLlf450e
— AIMIM (@aimim_national) September 26, 2021