تفصیلات کے مطابق طالبان کی زبردست پیش قدمی کی وجہ سے امریکہ نے افغان صدر اشرف غنی سے اقتدار چھوڑنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی وزیر دفاع جنرل آسٹن اور امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے افغان صدر اشرف غنی کو فون کیا ہے۔
امریکہ نے افغان صدر اشرف غنی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ طالبان کی زبردست پیش قدمی کی وجہ سے مستعفی ہو جائیں۔
واشنگٹن: امریکہ میں ذرائع نے کہا ہے کہ امریکہ نے افغان صدر اشرف غنی سے اقتدار چھوڑنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکہ نے افغان صدر اشرف غنی سے اقتدار چھوڑنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی وزیر دفاع جنرل آسٹن اور امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے افغان صدر اشرف غنی کو فون کیا ہے۔
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ امریکہ کی جانب سے اشرف غنی سے اقتدار چھوڑنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ امریکہ نے کہا کہ سیز فائر کے لیے ضروری ہے کہ اشرف غنی اقتدار سے الگ ہو جائیں اور عبوری حکومت کا قیام عمل میں لایا جائے۔
دوسری طرف عبداللہ کو عبوری اسیٹ میں ذمہ داریاں ملنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ ادھرافغان نائب صدر کے ملک سے فرار کی اطلاعات بھی آ رہی ہیں۔
افغان میڈیا نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ امراللہ صالح رات کی تاریکی میں کابل سے تاجکستان چلے گئے ہیں۔
اسے بھی پڑھیں: