اپوزیشن ارکان کا پیگاسز جاسوسی معاملے، کسانوں کے امور اور مہنگائی کے معاملے پر ہنگامہ جاری رہا جس کے سبب وقفہ سوال بھی نہیں چل ہوسکا اور ایوان کی کارروائی 2 تک کے لئے ملتوی کردی گئی۔
نئی دہلی: لوک سبھا میں مانسون اجلاس کے 11 ویں دن بھی آج کوئی کام کاج نہیں ہوا۔ اپوزیشن ارکان کا پیگاسز جاسوسی معاملے، کسانوں کے امور اور مہنگائی کے معاملے پر ہنگامہ جاری رہا۔ جس کے سبب وقفہ سوال بھی نہیں چل ہوسکا اور ایوان کی کارروائی 2 تک کے لئے ملتوی کردی گئی۔
ایک بار التوا کے بعد 12 بجے جیسے ہی ایوان کی کارروائی شروع ہوئی تو اپوزیشن ارکان نعرے لگاتے ہوئے ایوان کے بیچ میں آگئے اور ہنگامہ کرنے لگے۔ پریزائیڈنگ آفیسر بھرت ہری مہتاب نے ہنگامے کے دررمیان ہی ایوان کی میز پر سبھی ضروری کام کاج رکھے۔ انہوں نے ارکان سے ہنگامہ نہ کرکے اپنی نشستوں پر جانے اور وقفہ سوال میں حصہ لینے کی اپیل کی لیکن ارکان نے ان کی بات نہ سنی، ہنگامہ جاری رکھا۔ شور شرابے بڑھتا دیکھ کر مسٹر مہتاب نے ایوان کی کارروائی دو بجے تک ملتوی کردی۔
وقفہ سوال کے دوران اپوزیشن ارکان کا ہنگامہ
اس سے قبل وقفہ سوال کے دوران اپوزیشن ارکان کا ہنگامہ جاری رہا اور ایوان کی کارروائی جیسے ہی شروع ہوئی کانگریس، ترنمول کانگریس، ڈی ایم کے اور شرومنی اکالی دل سمیت مختلف اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان ہاتھوں میں تختیاں لیکر اسپیکر کی نشست کے پاس پہنچ گئے اور حکومت مخالف نعرے لگانے لگے۔
اسپیکر اوم برلا نے ہنگامے کے درمیان ہی وقفہ سوالات شروع کیا، ساتھ ہی ہنگامہ کررہے ارکان سے اپیل کی کہ وہ اپنی نشستوں پر جائیں اور وقفہ سوال میں کسانوں کے مسائل سے متعلق اپنے سوال حکومت سے پوچھیں۔ لیکن وہ نہ مانے اور زور زور سے نعرے بازی کرنے لگے۔
اسپیکر نے ہنگامے کے درمیان ہی وقفہ سوال شروع کیا ساتھ ہی ہنگامہ کررہے ارکان سے اپیل کی کہ وہ اپنی نشستوں پر جائیں اور وقفہ سوال میں کسانوں کے مسائل سے متعلق سوال حکومت سے پوچھیں لیکن وہ نہیں مانے اور زور زور سے نعرے بازی کرنے لگے۔
اسپیکر نے ہنگامے کے درمیان تقریباً 40 منٹ تک وقفہ سوال چلایا لیکن ہنگامہ تھمتا نہ دیکھ کر انہوں نے 20 منٹ پہلے ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کردی۔