پلٹزر ایوارڈ یافتہ دانش صدیقی کو قندھار میں قتل کردیا گیا۔ یہ اطلاعات جمعہ کے روز ہندوستان میں افغانستان کے سفارت خانے میں تعینات سفیر فرید ماموندزئی نے دی ہیں۔
نئی دہلی: پلٹزر ایوارڈ یافتہ ہندوستانی صحافی دانش صدیقی کو قندھار میں قتل کردیا گیا۔ یہ اطلاعات جمعہ کے روز ہندوستان میں افغانستان کے سفارت خانے میں تعینات سفیر فرید ماموندزئی نے دی ہیں۔ مسٹر فرید ماموندزئی نے ٹویٹ کیا کہ "جمعرات کی رات قندھار میں اپنے دوست دانش صدیقی کے قتل کی خبر سن کر بہت رنجیدہ ہوں۔ ہندوستانی صحافی اور پلٹزر انعام یافتہ دانش صدیقی افغان سیکیورٹی فورس کے ساتھ تھے۔ میں ان سے دو ہفتہ قبل اس وقت ملا تھا، جب وہ کابل جا رہے تھے۔ میری ہمدردیاں ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں”۔
دریں اثناء، کھیلوں کے مرکزی وزیر مسٹر انوراگ ٹھاکر نے قندھار میں ہندوستانی صحافی دانش صدیقی کے قتل پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے ٹویٹ کیا "قندھار میں ہندوستانی صحافی دانش صدیقی کو پرتشدد جھڑپ میں دردناک طورپر قتل کردیا گیا، جو انتہائی افسوسناک ہے۔ مسٹر دانش نے اپنے پیچھے خاطر خواہ کام چھوڑا ہے۔ انہیں فوٹو گرافی کے لئے پلٹزر ایوارڈ سے نوازا گیا تھا اور وہ قندھار میں افغان سلامتی دستے کے ساتھ تھے”۔
Danish Siddiqui leaves behind an extraordinary body of work. He won the Pulitzer Prize for Photography and was embedded with the Afghan Forces in Kandahar. Sharing one of his pictures below. Sincere condolences. RIP https://t.co/xGhjJbsoCQ pic.twitter.com/9V7czR5DtB
— Anurag Thakur (@ianuragthakur) July 16, 2021
ممبئی کے باشندے اور نیوز ایجنسی رائٹر کے فوٹو جرنلسٹ دانش صدیقی کو 2018 میں فوٹو گرافی کے لئے پلٹزر ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔ انہوں نے جامعہ ملیہ اسلامیہ، دہلی سے معاشیات میں گریجویشن کیا تھا اور 2007 میں جامعہ ماس کمیونیکیشن ریسرچ سنٹر سے حاصل کی تھی۔ اس کے بعد انہوں نے اپنے ٹیلی ویژن کریئر کی شروعات کی اور 2010 میں رائٹر سے وابستہ ہوئے تھے۔
اسے بھی پڑھیں:
فوٹو جرنلسٹ دانش صدیقی: وزارت خارجہ دانش کے اہل خانہ کے رابطے میں ہے