اکھلیش کا بڑا بیان، ملک میں کہیں بھی کوئی کورونا نہیں

اپوزیشن سماج وادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو نے میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں کہا کہ میں یہاں بغیر ماسک کے آیا ہوں اور آپ تمام کے درمیان بیٹھا ہوں۔ آپ لوگ ہی ہمیں مطلع کریں ‘کہاں ہے کورونا’۔

لکھنؤ: سماج وادی پارٹی (ایس پی) سربراہ اکھلیش یادو نے ہفتہ کو اپنے ایک متنازع بیان میں دعوی کیا کہ ملک میں کوئی بھی کورونا نہیں ہے۔ حکومت اپوزیشن و عوام کو نشانہ بناتے ہوئے انہیں خائف کرنے کے لئے کورونا کا رونا رو رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ نہ تو وہ بی جے پی کی ویکسین لیں گے اور نہ ہی اس کی کسی سازش کا شکار ہونگے۔

بی جے پی کورونا کی کہانیاں گڑھ کر عوام کو ڈرا رہی ہے

مسٹر یادو نے ہفتہ کو میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں کہا کہ ملک میں کہیں بھی کوئی کورونا نہیں ہے۔ بی جے پی کورونا کی کہانیاں گڑھ کر اپوزیشن سیاسی پارٹیوں اور ان کے خلاف احتجاج کرنے والے افراد کو نشانہ بناتے ہوئے انہیں خائف کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں یہاں بغیر ماسک کے آیا ہوں اور آپ تمام کے درمیان بیٹھا ہوں۔ آپ لوگ ہی ہمیں مطلع کریں ‘کہاں ہے کورونا’۔

انہوں نے کہا کہ کورونا بحران کا اعلان کرنے کے باجود بی جے پی ہر چیز کررہی ہے اور جب اپوزیشن کسی بھی پروگرام کے انعقاد کے لئے اجازت طلب کرتا ہے تو انہیں کورونا کا حوالہ دیتے ہوئے منع کردیا جاتا ہے۔ جو اس بات کا غماز ہے کہ کس طرح حکمراں جماعت کورونا کے نام پر اپوزیشن کو ٹارگیٹ کررہی ہے۔

میں بی جے پی کی ویکسین پر کیسے اعتماد کرسکتا ہوں

سابق وزیر اعلی نے کہا کہ میں ابھی کورنا ویکسین کا ٹیکہ نہیں لگواؤنگا میں بی جے پی کی ویکسین پر کیسے اعتماد کرسکتا ہوں۔ جب ہماری حکومت آئے گی ہر شہری کو مفت میں کورنا ویکسین فراہم کی جائے گی۔ ہم بی جے پی کی ویکسین کو نہین لے سکتے ہیں۔

سماج وادی سربراہ کا یہ متنازع بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب یوپی حکومت کووڈ ویکسین کے لئے ‘ڈرائی رن’ مہم چلارہی ہے اور مکرسنکرانتی کے مناسبت سے ریاست میں ویکسینیشن کا آغاز کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ انہوں اس پر ٹویٹ بھی کیا۔

اکھلیش کی اجودھیا کے سادھو سنتوں سے ملاقات

اکھلیش یادو نے آج اجودھیا کے کئی سادھو سنتوں سے ملاقات کی اور ان سے سال 2022 کے اسمبلی انتخابات کے لئے دعا کی گذار ش کی۔ اس موقع پر انہوں نے اعلان کیا کہ جب ان کی ریاست میں حکومت بنے گی پورا اجودھیا ٹیکس فری ہوگا۔ جس کے بعد ہر دن یا سال کے 365 دن اجودھیا کے لوگ دیوالی مناسکیں گے۔

اکھلیش نے کہا کہ اجودھیا اتحاد و ہم آہنگی کی علامت ہے لیکن بی جے پی نے سیاسی مفاد کے پیش نظر اسے سیاسی رشتہ کشی کے مقام پر تبدیل کردیا ہے۔ ہم نے تمام مذاہب کی قدر اور ان کی حمایت کر کے جمہوریت و انسانیت کو بچانے کی کوشش کی ہے۔ بی جے پی مذہب کے نام پر سماج کو تقسیم کرنا چاہتی ہے۔

جبری تبدیلی مذہب آرڈیننس پر تبصرہ

جبری تبدیلی مذہب آرڈیننس پر تبصرہ کرتے ہوئے اکھلیش نے کہا کہ ایک طرف بی جے پی حکومت بین ذاتیوں کی شادی کے لئے 50 ہزار روپے فراہم کررہی ہے تو وہیں دوسری جانب وہ لوجہاد قانون لے کر آئی ہے۔ یہ ان کے دوہرے کردار کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کسانوں کے حالت زار کو نظر انداز کرنے کے لئے بھی بی جے پی کو ہدف تنقید بنایا۔